Speech

Day 2,804, 22:28 Published in Pakistan Pakistan by Hamza Azeem
بسم اللہ الرحمن الرحیم
میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں
السلام علیکم
آج میری تقریر کا موضوع ہے: فکر کرنے والوں کے لئے
کیا ایسے بھى لوگ ہوتے ہین جن کو فکر نہین ؟ اور اگر ایسے لوگ ہوتے ہین تو وہ اس ملک کے نہین، ہمین ایسے لوگون کو اپنے ملک سے دور رکھنا چاہیے اور یہ کوشش کرنی چاہیے کے وہ یہ بات سمجھ سکین کے وہ اس ملک کے بغیر کچھ نہیں.
ہر انسان کی پہچان اس زمین سے ہوتی ہے جس پر وہ بستا ہے بغیر اس کے اس کی کوئی حیثیت نہین حے.
اب سوال یہ ہے کہ ہم فکر کیوں کریں،
ہم فکر نہین کرین گے تو کون کرے گا
ہمارے ملک کا ہر کونا (خیبر پختونخوا شامل نہیں) ایک غیر ملکی طاقت کے قبضے مین ہے۔ اس اصورتحالل مین اس ملک کو ہماری سخت ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسا وقت حے جب پاکستان کے بڑے اور پرانے شہریوں کا نصف حصا یا تو ملک چھوڑ کر بھاگ چکا ہیں یا مر چکا ہے۔ہمارا سب سے بڑا اتحادی ترکی دنیا کے نقشے پر موجود نہیں اور ہم بھی اس نقشے پر موجود نہیں۔
بھایَوں
یہ وقت بیٹھ کر خوشیاں منانے کا نہیں ہے بلکہ یہ وقت دنیا کو دکھانے کا ہے کے ہم بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔ اّوّ اس ملک کو اّزاد کراتے ہیں۔ اگر ہم کچھ نہیں کریں گے تو ہمارا بھی حال ہمارے دشمن اور ہمساے بھارت کے جیسا ہو جاے گا۔
اج عہد کرتے ہیں کے اس ملک کو ازاد کرا کر دم لیں گے
پاکستان زنداباد

صدارتی انتخابات میں میرے لئے ووٹ دیں